جس کی داڑھی ایک مشت سے کم ہو، اس کی اقتدا کیسی؟

Fatwa No. # 378       Jild No # 04

مسئلہ نمبر ۳۷۸ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ: جس امام کی داڑھی چھوٹی ہیں، جو کاٹ کر ایک مشت سے کم رکھتے ہیں یا بہت زیادہ باریک رکھتے ہیں اس امام کے پیچھے نماز ہوگی یا نہیں؟ حدیث وفقہ کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ فقط والسلام

المستفتی: قربان حسین،ٹیلرولا/عابد حسین ، بیشنپور


بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجوابـ اس کی اقتدا مکروہ تحریمی ہے اور اس کے پیچھے نماز واجب الاعادہ ہے اور اسے امام بنانا گناہ ہے۔

غیرہ شرح منیہ میں ہے:
لو قدموا فاسقا يأثمون بناء على ان كراهة تقديمه كراهة تحريم لعدم اعتنائه بامور دينه وتساهله في الاتيان بلوازمه فلا يبعد منه الاخلال ببعض شروط الصلوة
[غنیۃ المستملی شرح منیۃ المصل ،فصل فی الامامۃ ، ص ،۵۱۳، مطبع سھیل اکیڈمی لاھور، پاکستان]

والله تعالى أعلم
کتبــــــه:

فقیر محمد اختر رضا خان از هری قادری غفر له

[فتاویٰ تاج الشریعہ ، ج: ۴، ص: ۵، مرکز الدراسات الاسلامیہ جامعۃ الرضا بریلی]

نوٹـ: فائل ڈاؤنلوڈ ہونے کے بعد بعض اوقات براہِ راست نہیں کھلتی ہے ۔ اگر ایسا ہو توبراہِ کرم اپنے موبائل یا کمپیوٹر کے "Downloads" فولڈر میں جا کر فائل کو کھولیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں