Fatwa No. # 12 Jild No # 01
مسئلہ نمبر ۱۲
کیا حکم شرع ہے مندرجہ ذیل شعر کے بارے میں بیان فرمائیے۔
وہی جو مستوی عرش ہے خدا ہو کر
اتر پڑا ہے مدینے میں مصطفےٰہو کر
اگر یہ شعر خلاف شرع ہے تو پڑھنے اور سننے والوں کا کیا حکم ہے؟
سائل: کبیر راحمد ساکن موضع جو کھن پور ڈاکخانہ رچھا روڈ ضلع بریلی شریف
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
الجوابـ اس شعر کا ظاہر حلول و اتحاد و عینیت خالق و مخلوق ہے اور یہ بلا شبہ کفر ہے جس نے بھی ظاہری معنی اعتقاد کئے شعر پڑھنے والا یا سننے والا وہ بے شک کا فر ہے تو بہ و تجدید ایمان فرض ہے اور بیوی والوں پر تجدید نکاح بھی ضرور اور اگر اس معنی کا اعتقاد نہ کیا تو تکفیر نہیں البتہ عوام کے سامنے ایسے اشعار پڑھنا سخت حرام ہے کہ بدخواہی عوام ہے اور یہ شعر ایک تاویل صحیح رکھتا ہے اور قائل اس کا ایک مرد حق آگاہ ہے جس سے غلبہ وشوق و استغراق میں یہ شعر نکلا ہے لہذا اس کی تکفیر کی طرف راہ نہیں ۔
والله تعالى أعلمکتبــــــه:
فقیر محمد اختر رضا خان از هری قادری غفر له
[فتاویٰ تاج الشریعہ ، ج: 1 ، ص: 169، مرکز الدراسات الاسلامیہ جامعۃ الرضا بریلی]
نوٹـ: فائل ڈاؤنلوڈ ہونے کے بعد بعض اوقات براہِ راست نہیں کھلتی ہے ۔ اگر ایسا ہو توبراہِ کرم اپنے موبائل یا کمپیوٹر کے "Downloads" فولڈر میں جا کر فائل کو کھولیں۔