Fatwa No. # 7 Jild No # 03
مسئلہ نمبر ۷ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ :
ڈالڈا میں چربی کی آمیزش ثابت ہو جانے کے بعد اس کا استعمال شرعاً جائز ہے یا نہیں؟
جیسا کہ اخبارات سے ظاہر ہو چکا ہے کہ چربی نصاری ممالک سے فراہم کر کے ڈالڈا بنانے والی فیکٹریاں آمیزش کرتی ہیں ۔ جبکہ اس چربی کے بارے میں ثبوت موجود نہیں کہ وہ گائے کی ہے یا کسی دوسرے جانور کی ایسی صورت میں اس چربی کا استعمال شرعاً درست ہے یا نہیں؟ دلیل حوالے سے جواب عنایت فرمائیں کرم ہو گا۔
المستفتی: ریاض حید ر حنفی مشاہدی خادم الجامعة القومیہ عربی کالج اند و به گونڈہ
الجوابـ
جب تک شرعی طور سے اس گھی میں خنزیر یا مردار کی چربی خواہ کسی اور نجس شی کی ملاوٹ ثابت نہ ہو۔ اسکی نجاست کا حکم نہیں ہو سکتا کہ اصل طہارت متیقن ہے اور نجاست کی آمیزش مشکوک اور یقین شک سے
زائل نہیں ہوتا،
اليقين لا يزول بالشك -
[الاشباه والنظائر جلد اول ص ۱۸۳ للعلامة ابن نجيم - مكتبه زكريا ديوبند ]
ہاں شرعی طور پر کسی خاص پیشے میں نجاست کی ملاوت اگر معلوم ہو جائے تو یہی پیشہ نجس ہوگا اور اس کا استعمال حرام ہوگا۔
والله تعالى أعلمکتبــــــه:
فقیر محمد اختر رضا خان از هری قادری غفر له
[فتاویٰ تاج الشریعہ ، ج: ۳ ، ص: ۱۳، مرکز الدراسات الاسلامیہ جامعۃ الرضا بریلی]