کیا نا بالغ بچوں کو نماز کے لئے وضو کرنا ضروری ہے؟

Fatwa No. # 3       Jild No # 03

مسئلہ نمبر ۳ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ:

نا بالغ بچوں کے لئے باوضو ہونا ضروری ہے یا نہیں جبکہ وہ پورا قرآن شریف ابھی ختم نہ کر سکتے ہوں اور لڑکا اور لڑکی کی بالغ ہونے کی عمر کیا ہے اور نا بالغ بچہ بے وضو قرآن شریف پڑھ سکتا ہے چھو سکتا ہے یا نہیں۔

المستفتی: حافظ عبد المجید کیپ آف شکیل الرحمن شمس نز دگھیر بھر نی محلہ پنجابیان پیلی بھیت


بِسْمِ اللهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

الجوابـ (1) نا بالغ بچوں کو وضو کرنا لازم نہیں مگر عادت ڈالنا بہتر ہے۔ نہایت مدت بلوغ ۱۵ سال ہے اور ادنی مدت ۱۲ سال ہے اس عمر کو پہونچ کر لڑکا یا لڑ کی بیان کریں کہ ہم بالغ ہیں اور ظاہر حال ان کے بیان کی تصدیق کرتا ہو تو مانا جائیگا۔

والله تعالى أعلم
کتبــــــه:

فقیر محمد اختر رضا خان از هری قادری غفر له

[فتاویٰ تاج الشریعہ ، ج: ۳، ص: ۹، مرکز الدراسات الاسلامیہ جامعۃ الرضا بریلی]

ایک تبصرہ شائع کریں