Fatwa No. # 15 Jild No # 03
مسئلہ نمبر ۱۵ کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ:
مارے محلہ میں ایک بھینس ختم ہو گئی اس کو جنگل میں لے جا کر ڈال دیا ایک ہمارے محلہ میں عبد الغنی نے اس بھینس کی کھال اترے ہوئے کو خود اپنے آپ تالاب میں ڈال دیا اس تالاب میں ان کی مچھلی پل رہی تھی اس لالچ میں کہ ہماری مچھلی کھا کر موٹی ہو جائے گی اس بھینس کی کھال بھی اتر وادی تھی ۔ کھال اترے ہوئے کو لائے تھے ہم محلہ والوں نے اس پر اعتراض کیا۔ آپ کا اس مسئلہ میں کیا حکم ہے؟ جب ہم لوگوں نے اس کو دیکھا تو ان سے کہا کہ آپ اس تالاب میں سے اس کو نکال دیں تب انہوں نے اپنے ہاتھوں سے نکال کر جہاں پڑی تھی وہیں پر ڈال دیا ہم لوگوں کو اس بات پر بہت اعتراض ہے۔
المستفتی: بشیر احمد موضع راس پوسٹ سور ہے ضلع بریلی
الجوابـ انہوں نے ایسا کر کے بلاوجہ خود کو آلودہ نجاست کیا اور نجاست سے آلودہ ہونا جائز نہیں ہے ان پر توبہ لازم ہے۔
والله تعالى أعلمکتبــــــه:
فقیر محمد اختر رضا خان از هری قادری غفر له
[فتاویٰ تاج الشریعہ ، ج: ۳، ص: ۲۰، مرکز الدراسات الاسلامیہ جامعۃ الرضا بریلی]